چھینک اور جماہی کے مسائل وآداب



حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:رسول اکرم ﷺنے ارشاد فر مایا کہ:بے شک چھینک اللہ تعالی کو پسند ہے اور جماہی نا پسند ہے ، جب کسی کو جماہی آئے تو جہاں تک ہو سکے اسے دفع کرے ۔اور ’ ہاہا‘نہ کہے(یعنی منھ نہ کھولے)کیو نکہ یہ شیطان کی طرف سے ہے اور شیطان اس سے خوش ہو تا ہے۔(کیو نکہ یہ غفلت اور سستی کی دلیل ہے)۔[سنن ابوداود،حدیث: ۵۰۲۸۔ بخاری، حدیث:۳۲۸۹ ۔مسلم،حدیث: ۲۹۹۴]
مسئلہ : جب کسی کو چھینک آئے تو اسے چا ہئے کہ ’ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلَیٰ کُلِّ حَالِِ ‘ کہے۔ اور سننے والا ’ یَرْ حَمُکَ اللّٰہُ ‘کہے۔ تو پھر چھینکنے والا یَھْدِیْکُمُ اللّٰہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ‘ کہے ۔ [بخاری،حدیث:۶۳۳۴۔سنن ابو داود، حدیث: ۵۰۳۳۔واللفظ ابی داود]
ہا ں اگر چھینکنے والا الحمد للہ نہ کہے تو جواب نہیں دینا چا ہئے ۔چنا نچہ آقائے کریم ﷺکی بارگاہ میں ایک شخص نے چھینکا اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ نہیں کہا۔ تو آپ ﷺنے یَرْ حَمُکَ اللّٰہ کہہ کر جواب نہ دیا اور ارشاد فر مایا کہ:بے شک یہ جواب اس کے لئے جو اللہ کی حمد کر ے ۔ [سنن ابو داؤد ، حدیث:۵۰۳۹۔ بخاری،حدیث:۶۲۲۱۔مسلم،حدیث: ۲۹۹۱]
اسی طر ح کوئی بار بار چھینکے تو ہر بار جواب دینا ضروری نہیں ۔چنانچہ سیدنا سلمہ ابن الاکوع ر ضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:نبی ﷺ کے پاس ایک شخص نے چھینکا تو آپ ﷺنے یَرْ حَمُکَ اللّٰہ فر مایا۔پھر دوسری بار چھینکا تو آپ نے جواب نہیں دیا اور فر مایا کہ:اس کو زکام ہے۔ [سنن ابو داؤد، حدیث:۵۰۳۷ ۔مسلم ،حدیث: ۲۹۹۳]
اگر کوئی غیر مسلم چھینکے تو اس کو بھی جواب دینا جائز ہے البتہ اس کے جواب میں یَرْ حَمُکَ اللّٰہ (اللہ تم پر رحم فر مائے )نہ کہے بلک یَھْدِیْکُمُ اللّٰہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُم (اللہ تمہیں ہدایت دے اور تمہارے حالات درست فر مادے)کہے۔چنانچہ حضرت ابو بردہ رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ:یہودی لوگ آپ ﷺکی بارگاہ میں اس امید سے چھینکتے تھے کہ آپ ان کے لئے ’ یر حمکم اللہ‘(اللہ تم سب پر رحم فر مائے)کہیں گے تو آپ ﷺ یَھْدِیْکُمُ اللّٰہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُم(اللہ تم سب کو ہدایت دے اورتمہارے حالات کو درست فر مادے)فر ماتے تھے۔[سنن ابو داؤد،حدیث: ۵۰۳۸]
جب جماہی آئے تو منھ پہ ہاتھ رکھ لینا چا ہئے۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان فر ماتے ہیں کہ:جب کسی کو جماہی آئے تو منھ پر ہاتھ رکھ لے (کیو نکہ ہاتھ نہ رکھنے کی وجہ سے)شیطان منھ میں گھس جاتا ہے۔(صحیح مسلم،حدیث:۲۹۹۵)



متعلقہ عناوین



کھانے کے آداب پینے کے آداب لباس سے متعلق احکام و آداب تیل،خوشبواور کنگھی کے مسائل وآداب گھر سے نکلنے اور داخل ہونے کا طریقہ انگوٹھی پہننے کے مسائل سونے چاندی کے زیورات کے احکام ومسائل لوہا،تانبا،پیتل اور دوسرے دھات کے زیورات کے احکام مہندی،کانچ کی چوڑیاں اور سندور وغیرہ کا شرعی حکم بھئوں کے بال بنوانے،گودنا گودوانے اور مصنوعی بال لگوانے کا مسئلہ سفید بالوں کو رنگنے کے مسائل حجامت بنوانے کے مسائل وآداب ناخن کاٹنے کے آداب ومسائل پاخانہ، پیشاب کرنے کے مسائل وآداب بیمار کی عیادت کے فضائل ومسائل بچوں کی پیدائش کے بعد کے کام جھا ڑ پھونک اور د عا تعو یذ کے مسائل ہم بستری کے مسائل و آداب پیر کے اندر کن باتوں کا ہونا ضروری ہے؟ سونے،بیٹھنے ا و ر چلنے کے مسائل وآداب دوسرے کے گھر میں داخل ہونے کے مسائل وآداب سلام کرنے کے مسائل مصافحہ،معانقہ اور بوسہ لینے کے مسائل ماں باپ یا بزرگوں کا ہاتھ پیر چومنا اور ان کی تعظیم کے لئے کھڑے ہونے کا مسئلہ ڈ ھول،تاشے،میوزک ا و ر گانے بجانے کا شرعی حکم سانپ،گرگٹ اور چیونٹی وغیرہ جانوروں کومارنے کے مسائل منت کی تعریف اور اس کے احکام ومسائل قسم کے احکام ومسائل اللہ کے لئے دوستی اور اللہ کے لئے دشمنی کا بیان غصہ کرنے اور مارنے پیٹنے کے مسائل غیبت،چغلی،حسد اور جلن کے شر عی احکام موت سے متعلق احکام و مسائل



دعوت قرآن